Iztirab

Iztirab

اب سو جاؤ

اب سو جاؤ 
اور اپنے ہاتھ کو میرے ہاتھ میں رہنے دو 
تم چاند سے ماتھے والے ہو 
اور اچھی قسمت رکھتے ہو 
بچے کی سو بھولی صورت 
اب تک ضد کرنے کی عادت 
کچھ کھوئی کھوئی سی باتیں 
کچھ سینے میں چبھتی یادیں 
اب انہیں بھلا دو سو جاؤ 
اور اپنے ہاتھ کو میرے ہاتھ میں رہنے دو 
سو جاؤ تم شہزادے ہو 
اور کتنے ڈھیروں پیارے ہو 
اچھا تو کوئی اور بھی تھی 
اچھا پھر بات کہاں نکلی 
کچھ اور بھی یادیں بچپن کی 
کچھ اپنے گھر کے آنگن کی 
سب بتلا دو پھر سو جاؤ 
اور اپنے ہاتھ کو میرے ہاتھ میں رہنے دو 
یہ ٹھنڈی سانس ہواؤں کی 
یہ جھلمل کرتی خاموشی 
یہ ڈھلتی رات ستاروں کی 
بیتے نہ کبھی تم سو جاؤ 
.اور اپنے ہاتھ کو میرے ہاتھ میں رہنے دو

فہیمدہ ریاض

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *