اے خدا کیسا سماں آیا ہے شہر میں ہر سو دھواں چھایا ہے لٹ گئی خلق خدا کی حسرت عہد نو ایسا زیاں لایا ہے ہجر کے دشت میں یکسر میں نے غم کے دریا کو رواں پایا ہے صرف مجھ کو نہیں دولت کی طلب سب کو درکار یہاں مایا ہے بڑی مشکل سے جہاں کو شوقیؔ میرا انداز بیاں بھایا ہے
عامرشوقی
![اے خدا کیسا سماں آیا ہے 1 IMG 20240311 005241](https://iztirab.com/wp-content/uploads/2024/03/IMG_20240311_005241.jpg)