بچپن کے دن بھی کیا دن تھے اڑتے پھرتے تتلی بن کے وہاں پھرتے تھے ہم پھولوں میں پڑے یہاں ڈھونڈھتے سب ہمیں چھوٹے بڑے تھک جاتے تھے ہم کلیاں چنتے بچپن کے دن بھی کیا دن تھے کبھی روئے تو آپ ہی ہنس دیے ہم چھوٹی چھوٹی خوشی چھوٹے چھوٹے وہ غم ہائے کیا دن تھے وہ بھی کیا دن تھے بچپن کے دن بھی کیا دن تھے