Iztirab

Iztirab

ساری دنیا ہے ایک پردہ راز

ساری دنیا ہے ایک پردہ راز 
اف رے تیرے حجاب کے انداز 
موت کو اہل دل سمجھتے ہیں 
زندگانی عشق کا آغاز 
مر کے پایا شہید کا رتبہ 
میری اس زندگی کی عمر دراز 
کوئی آیا تری جھلک دیکھی 
کوئی بولا سنی تری آواز 
ہم سے کیا پوچھتے ہو ہم کیا ہیں 
اک بیاباں میں گمشدہ آواز 
تیرے انوار سے لبالب ہے 
دل کا سب سے عمیق گوشۂ راز 
آ رہی ہے صدائے ہاتف غیب 
.جوشؔ ہمتائے حافظ شیراز

جوش ملیح آبادی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *