سعودی عرب نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں جمع رقم 3 ارب ڈالر سے بڑھا کر 5 ارب ڈالر کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
اس بات کا انکشاف سعودی عرب ہولڈنگ کمپنی کے سی ای او محمد القحطانی نے لنک ڈین پر کیا۔ یہ معاہدہ پیر کو وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ہوا۔
القحطانی نے کہا کہ معاہدوں میں ایس بی پی میں سعودی ڈپازٹس کو 3 بلین ڈالر سے بڑھا کر 5 بلین ڈالر کرنا اور نئی آئل ریفائنری اور تانبے کی کانوں میں سرمایہ کاری شامل ہے۔
یہ اقدامات پہلے طے پانے والے ایک وسیع معاہدے کا حصہ ہیں، جہاں سعودی عرب پاکستان میں 21 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے بات چیت کر رہا ہے۔ اس میں 7 بلین ڈالر کی تانبے کی کان اور 14 بلین ڈالر کی آئل ریفائنری کا قیام شامل ہے۔
اس سرمایہ کاری کو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے، پاکستانی معیشت کو تقویت دینے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے میں ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
القحطانی نے ریمارکس دیے کہ یہ سرمایہ کاری پاکستان کے لیے ایک اہم وقت پر ہوئی ہے، جو مہنگائی کی بلند شرح اور غیر ملکی کرنسی کی کمی کی وجہ سے شدید معاشی بحران سے دوچار ہے۔
پاکستان کو امید ہے کہ اس سرمایہ کاری سے اس کی معیشت کو بہتر بنانے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔
سعودی عرب، پاکستان کا ایک مضبوط اور قابل اعتماد اتحادی ہے جو کہ ایک عرصے سے وسیع مالی اور سیاسی مدد فراہم کر رہا ہے۔
القحطانی نے مزید کہا کہ یہ نئی سرمایہ کاری دونوں ممالک کے درمیان قربت کی نشاندہی کرتی ہے۔