نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے پیر کو واپڈا ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ کے لحاظ سے بجلی کی قیمت میں 4.9 فی یونٹ اضافے کانوٹس جاری کر دیا۔
بجلی کے ٹیرف میں 4.9213 روپے کا یہ اضافہ اپریل 2024 کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ کی بنیاد پر صارفین کو بلوں میں الگ سے لگایا جائے گا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ CPPA-G نے 4.9917 روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی جو کہ آپریشنل اخراجات جیسے کہ گیسیفائیڈ مائع قدرتی گیس (RLNG) کے استعمال کے فرق ڈے منسوب کیا جاتا ہے۔
پاور ٹیرف میں اضافے سے پہلے نیپرا نے، بجلی کی طلب میں مسلسل 12.2 فیصد کی کمی نوٹ کی۔ فروری 2024 تک مجموعی طور پر طلب میں 12 فیصد کمی واقع ہوئی، جس کی وجہ سے ممکنہ طور پر سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ اور ٹیرف میں اضافہ ہوگا۔
نیپرا نے CPPA-G اور وزارت توانائی کو کمرشل لوڈ شیڈنگ زیادہ کرنے پر بجلی کی طلب پر پڑنے والے اثرات کا تجزیہ کرنے کی ہدایت کی اور چارجز کو کم کرنے کے جائزے پر بھی زور دیا۔
ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے نیپرا کی میٹنگز کے دوران خدشات کا اظہار کیا گیا، جس میں صارفین پر پڑنے والے مالی بوجھ بشمول RLNG جنریشن کی وجہ سے کا بھی جائزہ لیا گیا۔ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (NTDC) نے واضح کیا کہ قومی بلیک آؤٹ سے بچنے کے لیے نظام کے استحکام کے لیے RLNG پر مبنی آپریشن ضروری ہے۔
نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (NTDC) نے عارضی ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے نقصانات کی اطلاع دی، بشمول Matiari-Lahore ٹرانسمیشن لائن کمپنی (PMLTC) کے نقصانات، جو بہت زیادہ تھے اور سالانہ ایڈجسٹ ہوتے تھے۔