نیچی نظر کشادہ جبیں درمیانہ قد گیسو دراز شیریں زباں حسن مستند مانا وفا کے بل پہ کھڑا ہے تو ٹھیک ہے گر جائے گا پر عشق کی دیوار سے نہ لد تب دیر ہو چکی تھی بہت کیسے روکتا پلٹی تھی جب وہ روتے ہوئے چوم کر لحد حاجت تو ایک تیسری سگریٹ کی ہے مگر اس کا یہ حکم ہے کہ بس اک دن میں دو عدد بیگانہ کر دے عشق غم روزگار سے بس ایک دید کے لئے دن بھر کے کام رد