تمہارے ہیں کہو اک دن
کہو اک دن
کہ جو کچھ بھی ہمارے پاس ہے سب کچھ تمہارا ہے
کہو اک دن
جسے تم چاند سا کہتے ہو وہ چہرہ تمہارا تھا
ستارہ سی جنہیں کہتے ہو وہ آنکھیں تمہاری ہیں
جنہیں تم شاخ سی کہتے ہو وہ بانہیں تمہاری ہیں
کبوتر تولتے ہیں پر تو پروازیں تمہاری ہیں
جنہیں تم پھول سی کہتے ہو وہ باتیں تمہاری ہیں
قیامت سی جنہیں کہتے ہو رفتاریں تمہاری ہیں
کہو اک دن
کہو اک دن
کہ جو کچھ بھی ہمارے پاس ہے سب کچھ تمہارا ہے
اگر سب کچھ یہ میرا ہے تو سب کچھ بخش دو اک دن
وجود اپنا مجھے دے دو محبت بخش دو اک دن
مرے ہونٹوں پہ اپنے ہونٹ رکھ کر روح میری کھینچ لو اک دن
عبید اللہ علیم