ہم تو روتے ہیں رونا خواہش کا وہ مزہ لے رہے ہیں بارش کا سب مقدر سے مل رہا ہے یہاں زور چلتا رہے گا کوشش کا ورنہ دنیا میں ہم نہیں آتے کھیل سارا ہے آزمائش کا سب پرستار اس کے ہو جاؤ ڈھنگ آ جائے گا پرستش کا تجھ کو پا کر زمین رقص میں ہے کھل گیا راز سارا گردش کا دل میں رکھتے ہیں یار کی تصویر شوق ہم کو نہیں نمائش کا اس کی گردن میں وہ حرارت ہے لطف ملتا ہے قرب آتش کا ریل گاڑی کے انتظار میں ہوں مل چکا ہے پتہ رہائش کا مجھ کو اردو پسند ہے کہہ کر دل دکھایا ہے اس نے انگلش کا