ہم ہیں راہی پیار کے ہم سے کچھ نہ بولئے جو بھی پیار سے ملا ہم اسی کے ہو لیے درد بھی ہمیں قبول چین بھی ہمیں قبول ہم نے ہر طرح کے پھول ہار میں پرو لیے دھوپ تھی نصیب میں دھوپ میں لیا ہے دم چاندنی ملی تو ہم چاندنی میں سو لیے دل کا آسرا لیے ہم تو بس یوں ہی جیے اک قدم پہ ہنس لیے اک قدم پہ رو لیے راہ میں پڑے ہیں ہم کب سے آپ کی قسم دیکھیے تو کم سے کم بولئے نہ بولئے