Iztirab

Iztirab

بوجھ اتنا بھر گئی تھی روح سبک نکل کے

بوجھ اتنا بھر گئی تھی روح سبک نکل کے
اک اک کا منتظر تھا دو چار گام چل کے
حالانکہ گھر سے تربت کچھ دور تھی نہ اپنی
پہنچا مرا جنازہ کاندھے بدل بدل کے

قمر جلالوی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *