Iztirab

Iztirab

بڑے بنے تھے جالب صاحب پٹے سڑک کے بیچ

بڑے بنے تھے جالب صاحب پٹے سڑک کے بیچ 
گولی کھائی لاٹھی کھائی گرے سڑک کے بیچ 
کبھی گریباں چاک ہوا اور کبھی ہوا دل خون 
ہمیں تو یوں ہی ملے سخن کے صلے سڑک کے بیچ 
جسم پہ جو زخموں کے نشاں ہیں اپنے تمغے ہیں 
.ملی ہے ایسی داد وفا کی کسے سڑک کے بیچ

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *