Iztirab

Iztirab

تیری آنکھوں کا عجب طرفہ سماں دیکھا ہے

تیری آنکھوں کا عجب طرفہ سماں دیکھا ہے 
ایک عالم تری جانب نگراں دیکھا ہے 
کتنے انوار سمٹ آئے ہیں ان آنکھوں میں 
اک تبسم ترے ہونٹوں پہ رواں دیکھا ہے 
ہم کو آوارہ و بے کار سمجھنے والو 
تم نے کب اس بت کافر کو جواں دیکھا ہے 
صحن گلشن میں کہ انجم کی طرب گاہوں میں 
تم کو دیکھا ہے کہیں جانے کہاں دیکھا ہے 
وہی آوارہ و دیوانہ و آشفتہ مزاج 
.ہم نے جالب کو سر کوئے بتاں دیکھا ہے

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *