Iztirab

Iztirab

شعر ہوتا ہے اب مہینوں میں

شعر ہوتا ہے اب مہینوں میں 
زندگی ڈھل گئی مشینوں میں 
پیار کی روشنی نہیں ملتی 
ان مکانوں میں ان مکینوں میں 
دیکھ کر دوستی کا ہاتھ بڑھاؤ 
سانپ ہوتے ہیں آستینوں میں 
قہر کی آنکھ سے نہ دیکھ ان کو 
دل دھڑکتے ہیں آبگینوں میں 
آسمانوں کی خیر ہو یا رب 
اک نیا عزم ہے زمینوں میں 
وہ محبت نہیں رہی جالب 
.ہم صفیروں میں ہم نشینوں میں

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *