Iztirab

Iztirab

شہر ظلمات کو ثبات نہیں

اے نظام کہن کے فرزندو 
اے شب تار کے جگر بندو 
یہ شب تار جاوداں تو نہیں 
یہ شب تار جانے والی ہے 
تا بہ کے تیرگی کے افسانے 
صبح نو مسکرانے والی ہے 
اے شب تار کے جگر گوشو 
اے سحر دشمنو ستم گوشو 
صبح کا آفتاب چمکے گا 
ٹوٹ جائے گا جہل کا جادو 
پھیل جائے گی ان دیاروں میں 
علم و دانش کی روشنی ہر سو 
اے شب تار کے نگہبانو 
شمع عہد زیاں کے پروانو 
شہر ظلمات کے ثنا خوانو 
شہر ظلمات کو ثبات نہیں 
اور کچھ دیر صبح پر ہنس لو 
.اور کچھ دیر کوئی بات نہیں

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *