Iztirab

Iztirab

نظر نظر میں لیے تیرا پیار پھرتے ہیں

نظر نظر میں لیے تیرا پیار پھرتے ہیں 
مثال موج نسیم بہار پھرتے ہیں 
تیرے دیار سے ذروں نے روشنی پائی 
تیرے دیار میں ہم سوگوار پھرتے ہیں 
یہ حادثہ بھی عجب ہے کہ تیرے دیوانے 
لگائے دل سے غم روزگار پھرتے ہیں 
لئے ہوئے ہیں دو عالم کا درد سینے میں 
تیری گلی میں جو دیوانہ وار پھرتے ہیں 
بہار آ کے چلی بھی گئی مگر جالب 
.ابھی نگاہ میں وہ لالہ زار پھرتے ہیں

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *