Iztirab

Iztirab

ہم آوارہ گاؤں گاؤں بستی بستی پھرنے والے

ہم آوارہ گاؤں گاؤں بستی بستی پھرنے والے 
ہم سے پریت بڑھا کر کوئی مفت میں کیوں غم کو اپنا لے 
یہ بھیگی بھیگی برساتیں یہ مہتاب یہ روشن راتیں 
دل ہی نہ ہو تو جھوٹی باتیں کیا اندھیارے کیا اجیالے 
غنچے روئیں کلیاں روئیں رو رو اپنی آنکھیں کھوئیں 
چین سے لمبی تان کے سوئیں اس پھلواری کے رکھوالے 
درد بھرے گیتوں کی مالا جپتے جپتے جیون گزرا 
.کس نے سنی ہیں کون سنے گا دل کی باتیں دل کے نالے

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *