Iztirab

Iztirab

یہ جو شب کے ایوانوں میں اک ہلچل اک حشر بپا ہے

یہ جو شب کے ایوانوں میں اک ہلچل اک حشر بپا ہے 
یہ جو اندھیرا سمٹ رہا ہے یہ جو اجالا پھیل رہا ہے 
یہ جو ہر دکھ سہنے والا دکھ کا مداوا جان گیا ہے 
مظلوموں مجبوروں کا غم یہ جو مرے شعروں میں ڈھلا ہے 
یہ جو مہک گلشن گلشن ہے یہ جو چمک عالم عالم ہے 
.مارکسزم ہے مارکسزم ہے مارکسزم ہے مارکسزم ہے

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *