Iztirab

Iztirab

آگ ہے پھیلی ہوئی کالی گھٹاؤں کی جگہ

آگ ہے پھیلی ہوئی کالی گھٹاؤں کی جگہ 
بد دعائیں ہیں لبوں پر اب دعاؤں کی جگہ 
انتخاب اہل گلشن پر بہت روتا ہے دل 
دیکھ کر زاغ و زغن کو خوش نواؤں کی جگہ 
کچھ بھی ہوتا پر نہ ہوتے پارہ پارہ جسم و جاں 
راہزن ہوتے اگر ان رہنماؤں کی جگہ 
لٹ گئی اس دور میں اہل قلم کی آبرو 
بک رہے ہیں اب صحافی بیسواؤں کی جگہ 
کچھ تو آتا ہم کو بھی جاں سے گزرنے کا مزہ 
.غیر ہوتے کاش جالب آشناؤں کی جگہ

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *