Iztirab

Iztirab

اک شخص با ضمیر مرا یار مصحفی

اک شخص با ضمیر مرا یار مصحفی 
میری طرح وفا کا پرستار مصحفی 
رہتا تھا کج کلاہ امیروں کے درمیاں 
یکسر لئے ہوئے مرا کردار مصحفی 
دیتے ہیں داد غیر کو کب اہل لکھنؤ 
کب داد کا تھا ان سے طلب گار مصحفی 
نا قدری جہاں سے کئی بار آ کے تنگ 
اک عمر شعر سے رہا بیزار مصحفی 
دربار میں تھا بار کہاں اس غریب کو 
برسوں مثال میرپھرا خوار مصحفی 
میں نے بھی اس گلی میں گزاری ہے رو کے عمر 
.ملتا ہے اس گلی میں کسے پیار مصحفی

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *