Iztirab

Iztirab

اے جہاں دیکھ لے

اے جہاں دیکھ لے کب سے بے گھر ہیں ہم 
اب نکل آئے ہیں لے کے اپنا علم 
یہ محلات یہ اونچے اونچے مکاں 
ان کی بنیاد میں ہے ہمارا لہو 
کل جو مہمان تھے گھر کے مالک بنے 
شاہ بھی ہے عدو شیخ بھی ہے عدو 
کب تلک ہم سہیں غاصبوں کے ستم 
اے جہاں دیکھ لے کب سے بے گھر ہیں ہم 
اب نکل آئے ہیں لے کے اپنا علم 
اتنا سادہ نہ بن تجھ کو معلوم ہے 
کون گھیرے ہوئے ہے فلسطین کو 
آج کھل کے یہ نعرہ لگا اے جہاں 
قاتلو رہزنو یہ زمیں چھوڑ دو 
ہم کو لڑنا ہے جب تک کہ دم میں ہے دم 
اے جہاں دیکھ لے کب سے بے گھر ہیں ہم 
.اب نکل آئے ہیں لے کے اپنا علم

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *