Iztirab

Iztirab

باتیں تو کچھ ایسی ہیں کہ خود سے بھی نہ کی جائیں

باتیں تو کچھ ایسی ہیں کہ خود سے بھی نہ کی جائیں 
سوچا ہے خاموشی سے ہر اک زہر کو پی جائیں 
اپنا تو نہیں کوئی وہاں پوچھنے والا 
اس بزم میں جانا ہے جنہیں اب تو وہی جائیں 
اب تجھ سے ہمیں کوئی تعلق نہیں رکھنا 
اچھا ہو کہ دل سے تری یادیں بھی چلی جائیں 
اک عمر اٹھائے ہیں ستم غیر کے ہم نے 
اپنوں کی تو اک پل بھی جفائیں نہ سہی جائیں 
جالب غم دوراں ہو کہ یاد رخ جاناں 
.تنہا مجھے رہنے دیں مرے دل سے سبھی جائیں

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *