Iztirab

Iztirab

بٹے رہو گے تو اپنا یوں ہی بہے گا لہو

بٹے رہو گے تو اپنا یوں ہی بہے گا لہو 
ہوئے نہ ایک تو منزل نہ بن سکے گا لہو 
ہو کس گھمنڈ میں اے لخت لخت دیدہ ورو 
تمہیں بھی قاتل محنت کشاں کہے گا لہو 
اسی طرح سے اگر تم انا پرست رہے 
خود اپنا راہنما آپ ہی بنے گا لہو
سنو تمہارے گریبان بھی نہیں محفوظ 
ڈرو تمہارا بھی اک دن حساب لے گا لہو 
اگر نہ عہد کیا ہم نے ایک ہونے کا 
غنیم سب کا یوں ہی بیچتا رہے گا لہو 
کبھی کبھی مرے بچے بھی مجھ سے پوچھتے ہیں 
کہاں تک اور تو خشک اپنا ہی کرے گا لہو 
صدا کہا یہی میں نے قریب تر ہے وہ دور 
.کہ جس میں کوئی ہمارا نہ پی سکے گا لہو

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *