Iztirab

Iztirab

بھئے کبیر اداس

اک پٹری پر سردی میں اپنی تقدیر کو روئے 
دوجا زلفوں کی چھاؤں میں سکھ کی سیج پہ سوئے 
راج سنگھاسن پر اک بیٹھا اور اک اس کا داس 
بھئے کبیر اداس 
اونچے اونچے ایوانوں میں مورکھ حکم چلائیں 
قدم قدم پر اس نگری میں پنڈت دھکے کھائیں 
دھرتی پر بھگوان بنے ہیں دھن ہے جن کے پاس 
بھئے کبیر اداس 
گیت لکھائیں پیسے نا دیں فلم نگر کے لوگ 
ان کے گھر باجے شہنائی لیکھک کے گھر سوگ 
گائک سر میں کیوں کر گائے کیوں نا کاٹے گھاس 
بھئے کبیر اداس 
کل تک تھا جو حال ہمارا حال وہی ہے آج 
جالب اپنے دیس میں سکھ کا کال وہی ہے آج 
پھر بھی موچی گیٹ پہ لیڈر روز کریں بکواس 
.بھئے کبیر اداس

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *