Iztirab

Iztirab

جہاں ہیں محبوس اب بھی ہم وہ حرم سرائیں نہیں رہیں گی

جہاں ہیں محبوس اب بھی ہم وہ حرم سرائیں نہیں رہیں گی 
لرزتے ہونٹوں پہ اب ہمارے فقط دعائیں نہیں رہیں گی 
غصب شدہ حق پہ چپ نہ رہنا ہمارا منشور ہو گیا ہے 
اٹھے گا اب شور ہر ستم پر دبی صدائیں نہیں رہیں گی 
ہمارے عزم جواں کے آگے ہمارے سیل رواں کے آگے 
پرانے ظالم نہیں ٹکیں گے نئی بلائیں نہیں رہیں گی 
یہ قتل گاہیں یہ عدل گاہیں انہیں بھلا کس طرح سراہیں 
غلام عادل نہیں رہیں گے غلط سزائیں نہیں رہیں گی 
بنے ہیں جو خادمان ملت وہ کرنا سیکھیں ہماری عزت 
.وگرنہ ان کے تنوں پہ بھی یہ سجی قبائیں نہیں رہیں گی

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *