Iztirab

Iztirab

دل پر جو زخم ہیں وہ دکھائیں کسی کو کیا

دل پر جو زخم ہیں وہ دکھائیں کسی کو کیا 
اپنا شریک درد بنائیں کسی کو کیا 
ہر شخص اپنے اپنے غموں میں ہے مبتلا 
زنداں میں اپنے ساتھ رلائیں کسی کو کیا 
بچھڑے ہوئے وہ یار وہ چھوڑے ہوئے دیار 
رہ رہ کے ہم کو یاد جو آئیں کسی کو کیا 
رونے کو اپنے حال پہ تنہائی ہے بہت 
اس انجمن میں خود پہ ہنسائیں کسی کو کیا 
وہ بات چھیڑ جس میں جھلکتا ہو سب کا غم 
یادیں کسی کی تجھ کو ستائیں کسی کو کیا 
سوئے ہوئے ہیں لوگ تو ہوں گے سکون سے 
ہم جاگنے کا روگ لگائیں کسی کو کیا 
جالب نہ آئے گا کوئی احوال پوچھنے 
.دیں شہر بے حساں میں صدائیں کسی کو کیا

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *