دینا پڑے کچھ ہی ہرجانہ سچ ہی لکھتے جانا مت گھبرانا مت ڈر جانا سچ ہی لکھتے جانا باطل کی منہ زور ہوا سے جو نہ کبھی بجھ پائیں وہ شمعیں روشن کر جانا سچ ہی لکھتے جانا پل دو پل کے عیش کی خاطر کیا دینا کیا جھکنا آخر سب کو ہے مر جانا سچ ہی لکھتے جانا لوح جہاں پر نام تمہارا لکھا رہے گا یوں ہی .جالب سچ کا دم بھر جانا سچ ہی لکھتے جانا
حبیب جالب
![سچ ہی لکھتے جانا 1 IMG 20240311 005124](https://iztirab.com/wp-content/uploads/2024/03/IMG_20240311_005124.jpg)