Iztirab

Iztirab

لائل پور

لائل پور اک شہر ہے جس میں دل ہے مرا آباد 
دھڑکن دھڑکن ساتھ رہے گی اس بستی کی یاد 
میٹھے بولوں کی وہ نگری گیتوں کا سنسار 
ہنستے بستے ہائے وہ رستے نغمہ ریز دیار 
وہ گلیاں وہ پھول وہ کلیاں رنگ بھرے بازار 
میں نے ان گلیوں پھولوں کلیوں سے کیا ہے پیار 
برگ آوارہ میں بکھری ہے جس کی روداد 
لائل پور اک شہر ہے جس میں دل ہے مرا آباد 
کوئی نہیں تھا کام مجھے پھر بھی تھا کتنا کام 
ان گلیوں میں پھرتے رہنا دن کو کرنا شام 
گھر گھر میرے شعر کے چرچے گھر گھر میں بد نام 
راتوں کو دہلیزوں پہ ہی کر لینا آرام 
دکھ سہنے میں چپ رہنے میں دل تھا کتنا شاد 
لائل پور اک شہر ہے جس میں دل ہے مرا آباد 
میں نے اس نگری رہ کر کیا کیا گیت لکھے 
جن کے کارن لوگوں کے من میں ہے میری پریت 
ایک لگن کی بات ہے جیون کیسی ہار اور جیت 
سب سے مجھ کو پیار ہے جالبؔ سب ہیں میرے میت 
داد تو ان کی یاد ہے مجھ کو بھول گیا بے داد 
.لائل پور اک شہر ہے جس میں دل ہے مرا آباد

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *