Iztirab

Iztirab

مولانا

بہت میں نے سنی ہے آپ کی تقریر مولانا 
مگر بدلی نہیں اب تک مری تقدیر مولانا 
خدارا شکر کی تلقین اپنے پاس ہی رکھیں 
یہ لگتی ہے مرے سینے پہ بن کر تیر مولانا 
نہیں میں بول سکتا جھوٹ اس درجہ ڈھٹائی سے 
یہی ہے جرم میرا اور یہی تقصیر مولانا 
حقیقت کیا ہے یہ تو آپ جانیں یا خدا جانے 
سنا ہے جمی کارٹر آپ کا ہے پیر مولانا 
زمینیں ہوں وڈیروں کی مشینیں ہوں لٹیروں کی 
خدا نے لکھ کے دی ہے یہ تمہیں تحریر مولانا 
کروڑوں کیوں نہیں مل کر فلسطیں کے لیے لڑتے 
.دعا ہی سے فقط کٹتی نہیں زنجیر مولانا

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *