Iztirab

Iztirab

وطن کو کچھ نہیں خطرہ نظام زر ہے خطرے میں

وطن کو کچھ نہیں خطرہ نظام زر ہے خطرے میں 
حقیقت میں جو رہزن ہے وہی رہبر ہے خطرے میں 
جو بیٹھا ہے صف ماتم بچھائے مرگ ظلمت پر 
وہ نوحہ گر ہے خطرے میں وہ دانشور ہے خطرے میں 
اگر تشویش لاحق ہے تو سلطانوں کو لاحق ہے 
نہ تیرا گھر ہے خطرے میں نہ میرا گھر ہے خطرے میں 
جہاں اقبال بھی نذر خط تنسیخ ہو جالب 
.وہاں تجھ کو شکایت ہے ترا جوہر ہے خطرے میں

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *