Iztirab

Iztirab

وہی حالات ہیں فقیروں کے

وہی حالات ہیں فقیروں کے 
دن پھرے ہیں فقط وزیروں کے 
اپنا حلقہ ہے حلقۂ زنجیر 
اور حلقے ہیں سب امیروں کے
ہر بلاول ہے دیس کا مقروض 
پاؤں ننگے ہیں بے نظیروں کے 
وہی اہل وفا کی صورت حال 
وارے نیارے ہیں بے ضمیروں کے 
سازشیں ہیں وہی خلاف عوام 
مشورے ہیں وہی مشیروں کے 
بیڑیاں سامراج کی ہیں وہی 
.وہی دن رات ہیں اسیروں کے

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *