Iztirab

Iztirab

کبھی تو مہرباں ہو کر بلا لیں

کبھی تو مہرباں ہو کر بلا لیں 
یہ مہوش ہم فقیروں کی دعا لیں 
نہ جانے پھر یہ رت آئے نہ آئے 
جواں پھولوں کی کچھ خوشبو چرا لیں 
بہت روئے زمانے کے لیے ہم 
ذرا اپنے لیے آنسو بہا لیں 
ہم ان کو بھولنے والے نہیں ہیں 
سمجھتے ہیں غم دوراں کی چالیں 
ہماری بھی سنبھل جائے گی حالت 
وہ پہلے اپنی زلفیں تو سنبھالیں 
نکلنے کو ہے وہ مہتاب گھر سے 
ستاروں سے کہو نظریں جھکا لیں 
ہم اپنے راستے پر چل رہے ہیں 
جناب شیخ اپنا راستہ لیں 
زمانہ تو یوں ہی روٹھا رہے گا 
.چلو جالب انہیں چل کر منا لیں

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *