Iztirab

Iztirab

کراہتے ہوئے انسان کی صدا ہم ہیں

کراہتے ہوئے انسان کی صدا ہم ہیں 
میں سوچتا ہوں مری جان اور کیا ہم ہیں 
جو آج تک نہیں پہنچی خدا کے کانوں تک 
سر دیار ستم آہ نارسا ہم ہیں 
تباہیوں کو مقدر سمجھ کے ہیں خاموش 
ہمارا غم نہ کرو درد لا دوا ہم ہیں 
کہاں نگہ سے گزرتے ہیں دکھ بھرے دیہات 
.حسین شہروں کے ہی غم میں مبتلا ہم ہیں

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *