Iztirab

Iztirab

یہ اور بات تیری گلی میں نہ آئیں ہم

یہ اور بات تیری گلی میں نہ آئیں ہم 
لیکن یہ کیا کہ شہر ترا چھوڑ جائیں ہم 
مدت ہوئی ہے کوئے بتاں کی طرف گئے 
آوارگی سے دل کو کہاں تک بچائیں ہم 
شاید بہ قید زیست یہ ساعت نہ آ سکے 
تم داستان شوق سنو اور سنائیں ہم 
بے نور ہو چکی ہے بہت شہر کی فضا 
تاریک راستوں میں کہیں کھو نہ جائیں ہم 
اس کے بغیر آج بہت جی اداس ہے 
.جالب چلو کہیں سے اسے ڈھونڈ لائیں ہم

حبیب جالب

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *